کچھ پسندیدہ اشعار
یہ کون آیا کہ دھیمی پڑ گئی لو شمع محفل کی
یہ کون آیا کہ دھیمی پڑ گئی لو شمع محفل کی
پتنگوں کے عوض اُڑنے لگیں چنگاریاں دل کی
!! بالاخر تھک ہار کے یارو ' ہم نے بھی تسلیم کیا
اپنی ذات سے عشق ہے سچا ' باقی سب افسانے ہیں
گھر کی اس بار مکمل میں تلاشی لوں گا
غم چھپا کرمیرےماں باپ کہاں رکھتےہیں
آگہی کا عذاب ڈس لے گا
عمر بھر کتاب مت پڑھنا
بد گمانی کو بڑھا کر تم نے یہ کیا کر دیا۔
خود بھی تنہا ہو گئے مجھکو بھی تنہا کر دیا۔
خود بھی تنہا ہو گئے مجھکو بھی تنہا کر دیا۔
No comments:
Post a Comment